Kalam Times

Kalam Times کالام ٹورازم انفارمیشن
(10)

گاوری زبان کی ترویج اور اشاعت کے ضمن مین ہم جناب محمد زمان ساگر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور...
28/03/2024

گاوری زبان کی ترویج اور اشاعت کے ضمن مین ہم جناب محمد زمان ساگر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کو اس زبان کی غیر معمولی خدمت پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ایک ایسی زبان جس کے بارے میں مقامی لوگوں کا بھی خیال تھا کہ یہ پڑھی اور لکھی نہیں جا سکتی، زمان ساگر صاحب نے اس کی حروف تہجی ترتیب دی۔ گاوری میں درجنوں کتابیں شائع کیں، جن میں مقامی ادب، کہانیوں کی کتابیں، شعری مجموعہ، تدریسی کتابیں، دینی کتب، مقامی تاریخ کی کتابیں اور احادیث کا مجموعہ شامل ہیں۔ گاوری زبان میں سکولوں کا قیام عمل میں لائے جہاں بچوں کو مادری زبان مین ابتدائی تعلیم دی جاتی ہے۔ گاوری زبان کو ایم فل پروگرام میں شامل کرایا گیا۔ یہی نہیں حال ہی میں ان لوگوں نے پشاور ہائی کورٹ میں کیس لڑ کر مقامی زبان کو سرکاری طور پر پہچان کرائی اور اسکو نادرا اور مردم شماری میں ایک الگ زبان کی حیثیت دلائی۔ حکومتی سطح پر گاوری کو پرائمری لیول تک نصاب کا حصہ بنانے کیلئے عملی جدوجہد کی۔ علمائے کرام کو ساتھ ملا کر مادری زبان کی اہمیت کو اشکار کرنے کی کوشش کی۔ قرآن کریم کے گاوری ترجمے پر مولانا حسین علی صاحب کی مدد سے عملی کام شروع کیا، جو کہ عنقریب مکمل ہونے والا ہے۔ اور اسی طرح مفتی شمشیر شاہد کی مدد سے چالیس احادیث کی کتاب چھپوائی جس کی عنقریب تقریب رونمائی ہونے والی ہے۔ گاوری زبان میں رسالے کی اشاعت اور پھر دور جدید کے تقاضوں کے مطابق فیس بک صفحہ اور پھر یوٹیوب چینل کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کیلئے حیات محمد کالامی HM Kalami کی خدمات قابل قدر ہیں۔ زبان کی ترویج وترقی میں مقامی شاعری اور فنون لطیفہ کی اہمیت مسلم ہے، زمان ساگر صاحب اور ان کی ٹیم نے مقامی شعراء اور فن کاروں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں جی سی ڈی پی کی صورت میں بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا، مجلس کے کلچر کو دوبارہ زندہ کیا گیا۔ حال میں کالام میں گاوری سٹوڈیو کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے ذریعے مقامی زبان کی ترویج ہورہی ہے اور نوجوانوں کیلئے بولنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا ہوا ہے۔ کالام میں جدید گاوری لائبریری قائم کی گئی ہے جس میں کتب کا بہترین مجموعہ اور پڑھنے کا ماحول میسر ہے۔ گاوری بولنے والے نوجوان اب اپنی زبان پر شرم نہیں فخر محسوس کرتے ہیں۔ یہ زبان بولنے والے کالام، مٹلتان، اتروڑ اور تھل لاموتئ کے طلبہ مختلف تعلیمی اداروں میں اپنی تنظیمیں بنا کر باہم مربوط ہوگئے ہیں۔ گاوری زبان کی اس غیر معمولی خدمت پر یقینا" جی سی ڈی پی کی پوری ٹیم داد کے مستحق ہے۔ ہم اس پورے عمل میں ان کے حامی ہیں اور مستقبل میں بھی ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

پی کے تھری سواتملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے اس دفعہ اپنا ووٹ  #ترازو کو دیجئے
30/01/2024

پی کے تھری سوات
ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے اس دفعہ اپنا ووٹ #ترازو کو دیجئے

Today's Best photo ❣️❣️❣️
06/01/2024

Today's Best photo ❣️❣️❣️

























Ad
26/12/2023

Ad

بیا کڑے باریگی  ۔موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی سوات کوہستان سے تقریباً80 فیصد لوگوں کی گرم علاقوں کی طرف نقلی مکانی شروع ہوت...
06/12/2023

بیا کڑے باریگی
۔
موسم سرما کا آغاز ہوتے ہی سوات کوہستان سے تقریباً80 فیصد لوگوں کی گرم علاقوں کی طرف نقلی مکانی شروع ہوتی ہے اور ماہ اپریل میں پھر واپسی ، اس نقل مکانی کی کئی وجوہات بیان کی جاتی ہے جیسا کہ بالائی علاقوں میں برفباری، سردی، سہولیات کی ناپیدی اور غربت ۔۔۔۔۔لیکن اس حوالے ہمارے گاوں کا "پشور کاکا" الگ نقطہ نظر رکھتا ہیں وہ کہتےہیں کہ نقل مکانی کی وجہ برفباری، سردی ، سہولیات کی ناپیدی اور غربت مربت نہیں بلکہ موجودہ لوگوں کی" نااہلی" ہے وہ بتاتے ہیں کہ ایک زمانہ تھا ہمارے علاقے میں اتنی برفباری ہوتی تھی کہ گھر سے باہر قدم رکھنا ممکن نہیں ہوتا تھا گھر کے بڑے بہ مشکل گھر کے چھت چڑھ کر دو دو تین تین دن چھتوں سے برف ہٹانے میں لگا دیتے، محلے کے لوگ مال مویشیوں کو پانی پلانے کے لیے پورا ایک دن برف میں راستہ بنانے میں لگا دیتے تب جاکے وہ چشمے تک مویشیوں کو پہنچانے میں کامیاب ہوتے ہماری مائیں بہنیں شدید برفباری اور سردی میں دور چشموں سے مٹکے سروں پہ رکھ کے پانی لایا کرتی تھی "پشور کاکا" کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے گھر اور محلے کی کہانی نہیں بلکہ پورے سوات کوہستان میں یہی صورتحال ہوا کرتی تھی تقریبا مئ تک کالام ایریا کا روڈ مختلف جگہوں پہ گلیشئرز گرنے کی وجہ سے بند رہتا مئی میں جاکے لوگ بیلچوں اور پھونور وغیرہ کے ذریعے گلیشئرز کاٹ کے روڈ کو واحد بس سروس کے لیے کھل دیتے تھے۔۔۔ بیماری اور فوتگی میں جن مشکلات کا سامنا ہوتا وہ ناقابل بیان ہیں لیکن اس صورتحال میں بھی سوات کوہستان سے کوئی نقل مکانی نہیں ہوتی تھی اس زمانے کے لوگوں کو اپنے علاقے میں رہنے کا ڈھنگ اتا تھا وہ سال بھر موسم سرما کے لیے تیاریاں کیا کرتے تھے،موسم سرما قریب اتے ہی تین چار مہینوں کا راشن، جلانے کے لیے لکڑ اور مال مویشیوں کے لیے چارہ جمع کرکے عزت سے اپنےاپنے گھروں میں پرسکون حالت میں رہتے تھے کیونکہ وہ اہل تھے
انہوں نے اپنے دور اور موجودہ دور کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ پانچ چھ فٹ کے مقابلے میں اب ایک دو فٹ بھی برفباری نہیں ہوتی سال بھر مین روڈ کھلا رہتا ہے ہر محلے میں دو تین گاڑیاں گھڑی ہیں بیماری کی صورت میں ہسپتالوں تک رسائی اسان ہے راشن وغیرہ سے بازار بھریں پڑے ہیں جلانے کے لیے لکڑ کا کوئی زیاده ایشو نہیں ہے واٹر سپلائی سکیموں کے ذریعے ہر گھر تک پانی کی رسائی ہوئی ہے مطلب ہر ایک سہولت گھر کی دہلیز تک پہنچ چکی ہے پھر کیا مشکل ہے کہ یہاں سے لوگ نقل مکانی کرتے ہیں یہی نا کہ لوگ "نااہل" ہوگئے ہیں آپ لوگوں کا پشور کاکا کی باتوں سے متفق ہونا لازمی نہیں لیکن میں ان کی باتوں سے صد فیصد اتفاق کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔ آخر میں انہوں نے ایک تجویز بھی دیدی کہ موسم سرما میں سارا خاندان نقل مکانی کے بجاے گھر کے کچھ مرد حضرات نیچے علاقوں میں جائیں اور محنت مزدوری کریں اور باقی اہل خانہ عزت سے اپنے اپنے گھروں میں رہیں ۔۔۔۔
بشکریہ قاری بلال

#کوہستان #برفباری

26/09/2023

Gathering of all Gawri doctors across the country to celebrate their culture and life values.

03/08/2023

یہ صدام حسین ہے
ہمارے کالام ایریا کے بہترین ٹور گائیڈ اسلم خان چاچا کا بیٹا ہے یہ خود ایک بہترین کوہ پیما ہے کئی مشکل چوٹیاں سر کرچکے ہیں۔۔۔۔اس نوجوان نے انسانیت کے ناطے وہ کام اپنے زمے لیا جو حکومت کے کرنے کا تھا ۔۔۔۔تین دن پہلے ان کو اطلاع ملی کہ مینگورہ سوات کا رہائشی نوجوان کوہ پیما انعام منیر گودر پاس ٹریک کالام میں موسم خرابی کی وجہ سے اپنے دوستوں سے بچھڑ کر لاپتہ ہے ۔۔۔۔۔۔اس کے بعد کیا ہوا وہ اس پشتو انٹرویو میں یہ نوجوان خود بتارہا ہے کہ جب مجھے اطلاع ملی کہ اس طرح کا واقعہ ہوا ہے تو اپنے سگے بھائی کا درد سمجھ کر گھر سے اتنی جلدی میں نکلا کہ میں اپنے ساتھ کھانے پینے اور گرم چادر وغیرہ بھی نہ لے سکا۔۔۔۔مزید کہتا ہے جب اس طرح کا واقعہ ہوتا ہے تو ہم یہ نہیں دیکھتے کہ بندہ کون اور کہاں سے ہے بس مدد کے لیے کمر کس لیتے ہیں یہ تربیت ہمیں ہمارے والد صاحب نے کی ہے ۔۔۔۔۔
ان کا یہ انٹرویو کچھ سات منٹس پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے انعام منیر کی تلاش ، ریسکیو کرنے اور کتنے مشکل سے ان کی لاش گاڑی تک پہنچائی ۔۔۔۔۔ان کا انٹرویو سن کر مجھے فخر محسوس ہوا کہ ہمارے کالام ایریا میں ایسے نوجوان موجود ہیں جو انسانیت کے ناطے بہت کچھ کر گزرنے کا حوصلہ رکھتے ہے ۔۔۔۔۔ حکومتی سطح پر ایسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہئے یہ ہمارے لیے قیمتی اثاثہ ہیں ۔۔۔۔۔۔
بشکریہ قاری بلال
#گودرپاس

مینگورہروڈبندش،اہلیان کالام کامینگورہ میں احتجاجی مظاہرہ،جلسہ وجلوس اور نعرہ بازی ،لوگوں کوآمدورفت میں مشکلات کاسامنا،عی...
19/04/2023

مینگورہ
روڈبندش،اہلیان کالام کامینگورہ میں احتجاجی مظاہرہ،جلسہ وجلوس اور نعرہ بازی ،لوگوں کوآمدورفت میں مشکلات کاسامنا،عیدسیزن متاثرہونے کا خدشہ،حکام مزید لاپرواہی سے کام نہ لیں،عید سے قبل روڈکھولنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ، کالام کے رہائشی درجنوں افرادنے نشاط چوک مینگورہ اور ازاں سوات پریس کلب کے سامنےاحتجاجی مظاہرہ کیاجن کا کہناتھا کہ اس وقت سیلاب کی وجہ سے بحرین سے آگےجگہ جگہ کالام روڈ بند ہے جس کے سبب وہاں کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،اس سے قبل بھی کئی بار سیلاب کے باعث یہ روڈ بندہوئی مگر اس مسئلے کا مستقل بنیادوں پرحل نہ نکالاگیایہی وجہ ہے کہ آج ایک بارپھر روڈبندہوگئی جس سے مختلف قسم کے مسائل جنم لے رہے ہیں،اس موقع پرڈاکٹرخالدمحمود ملک غزن خان ،امیرسید،غلام علی،رحمت دین اوردیگرنے کہاکہ روڈبندش کے باعث کالام تک پہنچنامشکل ہوگیاہے،باہرمقیم کالام کے لوگ عیدگزارنےکیلئے کالام جانا چاہتے ہیں مگرسڑکیں بند ہونے کی وجہ سے وہ اپنے گھروں تک نہیں پہنچ پارہے ہیں جبکہ دوسری جانب وہاں پر اشیائے خوردونوش کی قلت پیداہونے کا بھی خدشہ پیداہوگیالہٰذا حکومت اوردیگرذمہ دار حکام روڈکھولنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھاکر عوام کی پریشانی دورکریں۔

سوات پولیس لائن چوک میں کھڑا یہ ٹریفک پولیس کو کسی اخلاق سیکھایا ہی نہیں ۔ٍڈی پی او صاحب دربار لگانے سے کچھ نہیں ہونے وا...
08/03/2023

سوات پولیس لائن چوک میں کھڑا یہ ٹریفک پولیس کو کسی اخلاق سیکھایا ہی نہیں ۔
ٍڈی پی او صاحب دربار لگانے سے کچھ نہیں ہونے والا اپنے ان پولیس والوں کو اخلاق سیکھاوو بعد میں چوکوں پر کھڑا کردو۔
کوہستانی نام سن کر یہ پاگل ہو جاتے ہیں بندے کو ایسا لگتا ہے ہم کوہستانی کوئی اور دنیا کے مخلوق یہاں ائے ہیں ۔
کیوں ہم کوہستانی پاکستانی نہیں.
طالبان دور میں سوات میں دوسرے اقوام اپنے گھر کے زیورات لا کردیتے تھے ہم کوہستانی ہی تھے ہم نے خون دیا لیکن سر جھکایا نہیں ۔
اج جہاں بھی ٹریفک والے کو ہم کہتے ہیں کالامے یم تو وہ چھ سو بیس کے بجائے پندرہ سو بیس کا پرچہ تھما دیتے ہیں ۔
بات پیسوں کی نہیں انکے رویے کی ہیں جیب مارے لیکن اخلاق سے بد کلامی اور بداخلاقی انکا حق نہیں ۔
اس بندے کے رویے نے اج مجھے اتنا دکھی کیا کے میں یہ پوسٹ کرنے پر مجبور ہوا ۔
خدا را ٹریفک انچارج ان لوگوں کو یہ سمجھائیں کے یہ کوہستانی بھی پاکستانی شہری ہیں یہ کسی اور دنیا کے مخلوق نہیں ۔
(وائلیشن میرا یہ تھا کے بارگین سے نئے گاڑی نکالی اسکے اپر نمبر پلیٹ نہیں تھا بارگین کا کارڈ لگا تھا)
تورگل سے بھی میری درخواست ہے ایک نظر کرم ان پولیس والوں کی طرف کریں
نواب کالامی

متر شریف    برج کی پتوں میں لپٹا یہ کوئی خزانہ نہیں بلکہ متر شریف ہے۔ متر کو میں متر شریف کہتا ہوں باقی لوگ اسے کئی نامو...
09/01/2023

متر شریف
برج کی پتوں میں لپٹا یہ کوئی خزانہ نہیں بلکہ متر شریف ہے۔ متر کو میں متر شریف کہتا ہوں باقی لوگ اسے کئی ناموں سے یاد کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر کوہستان دیر کے گاؤری اسے متر جبکہ سوات کے گاؤری اسے کرمان کہتے ہیں توروالی اسے کھان کہتے ہیں جبکہ پنجکوڑہ کے شینوں کے ہاں گلگت کے شین لوگوں کی طرح یہ بروس ہے۔ ہو سکتا ہے کچھ اور نام بھی یا ایک علاقے میں کئی نام ہو لیکن مجھے یہی معلوم ہے۔
دودھ سے بننے والا متر سردیوں کی خاص غذا ہے۔ اسے اگرچہ بعض لوگ گاؤں وغیرہ میں بھی بناتے ہیں لیکن زیادہ تر یہ بلند گرمائی چراگاہوں میں بنایا جاتا ہے اور پھر موسم خزاں میں گاؤں پہنچایا جاتا ہے۔ یہ خالص داردیک غذا ہے پشتون لوگ بالخصوص کوچی قبائل اگرچہ اسے بناتے ہیں لیکن وہ ہمارے متر شریف جیسا نہیں ہوتا بلکہ اس سے ملتی جلتی کوئی چیز ہوتی ہے جسے پشتون دوست کورت کہتے ہیں۔ اسے بنانے کا آسان اور سادہ سا طریقہ ہے جو صدیوں سے ہمارے لوگ استعمال کرتے ہیں۔ سب سے پہلے دودھ سے دہی بنائی جاتی ہے۔ پھر دہی سے لسی بنا کر دیسی گھی الگ کیا جاتا ہے اور باقی لسی کو آگ پر ابالا جاتا ہے۔ لسی جب ابل کر پک جائے تو ایک نرم کپڑے میں ڈال کر پانی نچوڑ کر متر الگ کیا جاتا ہے۔
پھر روز مرہ استعمال کے لئے تھوڑا بہت رکھا جاتا ہے باقی میں نمک ڈال کر سردیوں کے لئے محفوظ کیا جاتا ہے۔ ہمارے ہاں یہ عام طور پر سردیوں میں استعمال ہوتا ہے اس لئے زیادہ تر سردیوں کے لئے محفوظ کیا جاتا ہے بہت کم گرمیوں میں استعمال ہوتا ہے۔
اسے محفوظ کرنے کا طریقہ بھی سیدھا سادہ ہے۔ مٹی کے گھڑے ہا ٹین کے ڈبے میں متر منہ تک بھرا جاتا ہے اور پھر چاروں طرف سے برج ( بلند پہاڑوں میں پیدا ہونے والا مخصوص درخت جس کی چھال ماضی سے بطور کاغذ استعمال ہوتا آ رہا ہے) کے چھالوں میں لپیٹ کر زمین میں دفن کیا جاتا ہے۔ کئی مہینوں بعد جب سردیاں شروع ہوجاتی ہے تو لوگ زمین کھود کر اسے نکالتے ہیں اور مزے سے کھاتے ہیں۔ ٹھیک اسی طرح جس طرح دیسی گھی محفوظ کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اگرچہ اسے بغیر گرم کیئے کھاتے ہیں لیکن عام طور پر اسے دیسی گھی کا تڑکا لگا کر کھایا جاتا ہے لیکن آج کل چونکہ دیسی گھی کم ہوگیا ہے تو بناسپتی گھی سے کام لیا جاتا ہے۔۔۔
جیسا کہ ہم نے پہلے کہا یہ خالص داردیک پیداوار ہے اس لئے پشتون دوست بعض اوقات اس کا مذاق بھی اڑاتے ہیں اور کہتے ہیں متر میں کیڑے ہوتے ہیں یہ ہوتا ہے وہ ہوتا ہے وغیرہ وغیرہ ۔ اس لئے آپ داردیک لوگ کیڑے کھانے والے لوگ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اسے آج بھی پرانے زمانے کے داردیک لوگ استعمال کرتے ہیں ماڈرن داردیک اور پشتون بہت کم استعمال کرتے ہیں۔ یہ بات بالکل غلط ہے کہ اس میں کیڑے ہوتے ہیں یہ اتنا ہی تازہ ہوتا ہے جتنا بنانے کے وقت ہوتا ہے لیکن پشتونوں نے چونکہ ہمیں مغلوب کرکے اس علاقے پر قبضہ کیا ہے تو دنیا کے دیگر علاقوں کی طرح یہاں بھی غالب نے مغلوب کے زبانوں، شناختوں، ناموں اور خوراکوں کا مذاق اڑا اور یہ مشہور کیا گیا کہ ہمارے آنے سے پہلے یہاں جہالت، اندھیرے کا راج تھا ہم آئے تو روشنی آئی۔ لیکن یہ حقیقت نہیں ہے بلکہ ہم گندھارا اور ادھیانہ کے اصل وارث اپنے وقت کے مہذب اور تہذیب وتمدن کے حامل لوگ تھے لیکن اندرونی کالونائیزیشن کے وجہ سے ہمارا سب کچھ کافروں کی نشانی قرار دے کر ممنوع قرار دیئے گئے تھے یوں آہستہ آہستہ ہم احساس کمتری کے شکار ہوئے اور اپنے اصل سے ہٹ کر پشتون بن گئے۔
خیر دنیا اسے جو بھی سمجھے فرق نہیں پڑتا ہمارے ہاں متر کو سردیوں کا تھوڑ سمجھا جاتا ہے۔ موسم سرما میں لوگ اسے نکالتے ہیں اور پھر برفباری کے دوران دیسی گھی کا تڑکا دے کر مزے سے کھاتے ہیں۔ آج کل چونکہ برفباری کا سیزن ہے تو سوچا متر شریف کا دیدار ہوجائے۔ والد صاحب نے مہینوں پہلے اسے دفن کیا تھا کل میں نے نکالا اور اب مزے سے کھا رہا ہوں۔

گمنام کوہستانی

ماں ویلفیئر فاؤنڈیشن کالام۔۔حالیہ سیلاب کے بعد تحصیل بحرین خاص کر کالام ایریا میں کئی لوکل فلاحی تنظیموں نے متاثرہ عوام ...
06/01/2023

ماں ویلفیئر فاؤنڈیشن کالام۔
۔
حالیہ سیلاب کے بعد تحصیل بحرین خاص کر کالام ایریا میں کئی لوکل فلاحی تنظیموں نے متاثرہ عوام کی بے لوث خدمت کی اور تاحال کچھ فلاحی تنظیمیں عوامی خدمت میں کوشاں ہیں ۔۔۔لوکل فلاحی تنظیموں میں ماں ویلفیئر فاؤنڈیشن کالام کا نام سرفہرست ہے سیلاب کے بعد سے لیکر آج تک ان کی ٹیم شیر نواب کالامی کی سرپرستی میں سیلاب سے متاثرہ عوام ،یتیم بچوں اور ضرورت مند افراد کے خدمت میں بلاامتیاز کوشاں ہے ۔۔۔اللہ تعالیٰ ماں ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈونرز اور رضاکاروں کو مزید خدمت کرنے کی توفیق اور اجر عظیم سے نوازے ۔۔۔۔۔۔۔
۔
#شیرنواب #سیلاب #کالام #متاثرین

ایک مشورہتحریر: منور اسلام کالامیشاہی گراؤنڈ کے مد میں ملنے والے رقم کو بانٹنے اور ہڑپ کرنے کے بجائے اگر اٹک یا پنجاب کے...
03/01/2023

ایک مشورہ
تحریر: منور اسلام کالامی
شاہی گراؤنڈ کے مد میں ملنے والے رقم کو بانٹنے اور ہڑپ کرنے کے بجائے اگر اٹک یا پنجاب کے کسی موضوں جگہ اراضی خرید کر ایک خوبصورت بستی آبا د کرلیں تو ان کیلئے فائدہ مند ہوگا ۔پانچ تا دس لاکھ روپے میں ایکڑ جو کہ آٹھ کنال کے مساوی ہوتا ہے ملتا ہے۔اگر ذیادہ اراضی لینا چاہیں تو ہو سکتا ہے کہ تین تا پانچ لاکھ روپیہ میں ایکڑ ملنے کا امکان ہے۔ایک بہت بڑ ی بستی گاؤں آباد ہوسکتاہے۔جو کہ دوسرا کالام ہوگا۔اگر ہر قوم ایک گاؤں آباد کرلیں تو کالام کے چار پانچ گاؤں ہوجائیں گے۔اگر مشترکہ طور پر ایک وسیع رقبہ خرید کر ہر قوم اپنے لئے ٹاؤن کے طرز پر ایک دوسرے کے قریب آباد ہوجائے تو مستقبل میں بھی آپس میں اتفاق و اتحاد کا پیش خیمہ اور زریعہ ہوگا۔بصورت دیگر اس رقم سے ایک سائیکل بھی نہیں خریدا جا سکے گا کوئی فائدہ نہیں لے سکیں گے۔اب یہ ہمارے قوم کے مشران کا امتحان ہے کہ وہ کیسے قوم کو کیسے یکجا کرکے مطمئن کرتے ہیں اور کیسے خیر کا ذریعہ بنتے ہیں کیسے قوم کی رہنمائی کرتے ہیں۔اگر مشران قوم کو امادہ نہ کرسکے تو مشران کی مشرانی رہنمائی پر سوالیہ نشان ہوگا ۔اور اگر قوم کو امادہ کرکے قوم کے رہبری کا حق ادا کر دیا تو آنی والی نسلیں دعاء گو رہیں گے اور ان مشران معززین رہنماؤں کے نام کالام کی تاریخ میں سنہری حروف بلکہ (موٹے) حروف میں لکھا جائیگا اور اچھے الفاظ سے یاد کیا جائیگا ان شاء اللہ ۔اگر اس پوسٹ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے یا دل آزاری کا باعث بنا ہو تو معافی کا طلبگار ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔منورالاسلام کالامی

درمیان میں کھڑا شخص یورپ کے کسی ملک سے پاکستان کے وزٹ پہ ہیں اپنے اس سائیکل پہ پوری پاکستان گھومنے کا ارادہ رکھتے ہیں کل...
06/12/2022

درمیان میں کھڑا شخص یورپ کے کسی ملک سے پاکستان کے وزٹ پہ ہیں اپنے اس سائیکل پہ پوری پاکستان گھومنے کا ارادہ رکھتے ہیں کل سے یہ کالام ایریا تشریف لائے ہیں آج سائیکل پہ مہوڈنڈ جھیل جاتے ہوئے پلوگاہ میں دیکھے گئے ۔۔۔۔اس سے آپ سوات کی پرامن ہونے اور دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے پرکشش ہونے کا اندازہ لگاسکتے ہیں ۔۔اللہ تعالیٰ سوات کو نظر بد سے بچائے ۔
۔
#سوات #کالام #پلوگاہ #مہوڈنڈ #پرامن #سیاحت

 #سوات اس وقت بالائی علاقوں کے لوگوں  کے لیے دریاے سوات کے آرپار جانے اور اطراف کے بڑے نالوں کو کراس کرنے کے لیے اس طرح ...
29/09/2022

#سوات

اس وقت بالائی علاقوں کے لوگوں کے لیے دریاے سوات کے آرپار جانے اور اطراف کے بڑے نالوں کو کراس کرنے کے لیے اس طرح کے چھوٹے چھوٹے پلوں کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی ہے
سیلاب کی وجہ سے تقریباً سارے پل بہہ گئے ہیں غریب لوگوں کی سبزیاں کھیتوں میں تیار پڑی ہیں مین روڈ تک رسائی کے لیے کوئی پل نہیں ہے جس وجہ سے روزانہ کے حساب سے لاکھوں کا نقصان ہوتا جارہا ہے دوسری طرف پل نہ ہونے کی وجہ سے بچے بوڑھے خواتین اور مریض بھی شدید مشکلات سے دو چار ہیں ۔۔۔۔
اس سلسلے میں تمام فلاحی اداروں سے التجا کی جاتی ہے کہ راشن وغیرہ سے اگے بڑھ کر لوگوں کی مشکلات کم کرنے کے واسطے دیگر دیرپا تعمیراتی کام کے علاوہ اس طرح کے چھوٹے چھوٹے پل بنوائیں سیلاب زدہ لوگ تاحیات شکر گزار رہیں گے ۔
۔
یہ ایک پل مانکیال کے مقام پر زبیر توروالی اور ان کی ٹیم نے اور دوسرا الخدمت فاؤنڈیشن اوشو مٹلتان نے ایجگل پلوگاہ کے مقام پر تعمیر کیا ہے جس سے عوام کو آمد ورفت میں کافی آسانیاں پیدا ہوئی ہیں ۔جزاک اللہ خیرا
۔
قاری بلال

کالاماطلاع ہے کہ بحرین انتظامیہ مدین سرخ پل پہ ناکہ لگاکے مختلف ڈونرز کی طرف سے بھیجیں گئے راشن ڈونرز کی رضامندی کے بغیر...
03/09/2022

کالام
اطلاع ہے کہ بحرین انتظامیہ مدین سرخ پل پہ ناکہ لگاکے مختلف ڈونرز کی طرف سے بھیجیں گئے راشن ڈونرز کی رضامندی کے بغیر گاڑیوں سے اتار کر وئیر ہاوس میں جمع کروا رہے ہیں اس سلسلے میں
اے سی صاحب سے گزارش ہے کہ بحرین سے اگے بالائی علاقوں کے لوگوں پہ روڈ بندش کی وجہ سے قحط کا ساماں ہے اشیاء خوردونوش اور ادویات کی قلت کیا بلکہ ناپید ہوگئے ہیں بالائی علاقوں کے (سیلاب سے متاثر ہو نہ ہو) لوگ چالیس پچاس کلومیٹر پیدل سفر کرکے بحرین تک خوراکی اشیاء لینے کے لیے آرہے ہیں وہ پاگل یا بھکاری نہیں بلکہ اپنے بچوں اور گھر کے دیگر اہل خانہ کی پیٹ پالنے کے لیے مجبورا اتنا لمبا سفر پیدل طے کررہے ہیں لہذا فی الحال راشن سرکاری وئیر ہاوس میں جمع کروانے کے بجاے عوام تک پہنچنے دیں ۔۔۔ہاں ایک کام ضرور کریں کہ #بحرین اور دیگر قریب قریب ایریاز کے کاروباری اور پیشہ ور بھکاریوں کو منوں کے حساب سے راشن جمع کروانے سے روکنے کے لیے کوئی لائحہ عمل طے کریں تاکہ بدنظمی اور علاقے کی بدنامی بھی نہ ہو ۔۔۔ ایک کام اور کریں کہ #کالام روڈ کی جلد از جلد بحالی کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کریں تاکہ لوگوں کی مشکلات میں کمی آسکے ۔
#سیلاب #بحرین #کالام #سوات

سوئی جبہ ابشار گبرال ۔سوات کے اس ایریا کو اگر ابشاروں کی سرزمین کہا جاے توبجا ہوگا کیونکہ ہر دو فرلانگ بعد دلکش ابشار   ...
06/07/2022

سوئی جبہ ابشار گبرال
۔
سوات کے اس ایریا کو اگر ابشاروں کی سرزمین کہا جاے توبجا ہوگا کیونکہ ہر دو فرلانگ بعد دلکش ابشار دیکھنے کو ملتے ہیں آج گل اباد گبرال تک جانے کا موقع ملا یقین کیجئے بہت دلکش اور مسحورکن علاقہ ہے

Today best Photo.river Side Masjid Charbagh Swat
02/07/2022

Today best Photo.
river Side Masjid Charbagh Swat

میرے کالام کے غیور بھائیوںپہلے اپ جیپوں کے کرایہ کے لئے روڈ بنائیں گے۔ پھر کچھ مقامی لوگ وہاں کھانے پینے کے ہوٹل بنائیں ...
25/04/2022

میرے کالام کے غیور بھائیوں
پہلے اپ جیپوں کے کرایہ کے لئے روڈ بنائیں گے۔ پھر کچھ مقامی لوگ وہاں کھانے پینے کے ہوٹل بنائیں گے۔ آپکی جیپوں میں سیاح آئیں گے۔ جیپ والے کرایہ وصول کریں گے اور اس پر خوش ہونگے۔
یہ پھول پاؤں تلے کچل جائیں گے۔ جانور حیران ہونگے کہ ان کی زمین کو کس مخلوق نے روند ڈالا۔
سیاحوں میں بڑے بڑے سرمایہ دار بھی آئیں گے۔ ان کی نظر اس جنت پر پڑے گی۔ وہ زمینیں خریدنے کی خواہش کریں گے۔ کالام میں لوگ جرگے کریں گے اور جان شیئی جیسی جنت کو مختلف خیلوں میں تقسیم کریں گے۔ پھر ہر خیل کا بندہ اپنا پلاٹ بیچے گا۔ نقدی بلکہ نقدوہ ملے گا۔ کچھ لوگ بینکوں میں رکھیں گے اور باقی بوریوں میں رکھ کر گھر میں جمع کریں گے۔ زیادہ ہوشیار ایک ادھ جیپ اور خریدے گا۔ باقی لوگ نقدی لیکر بازار میں جاجاکر گوشت کی کڑاہیاں کھائیں گے۔ سردیوں میں منگورہ جاکر یہ عمل کلووشربو جاری رکھیں گے۔ چند سال بعد نقدی ختم ہوجائے گا۔ پھر نقل مکانی جاری رہے گی۔ غربت اسی طرح بڑھتی جائے گی اور خاص کالام کی طرح یہاں بھی مقامی لوگ اقلیت میں ہونگے۔ کسی کو اپنے بچوں اور بچیوں کی تعلیم کی فکر نہیں ہوگی۔ کسی کو یہ خیال نہیں آئے گا کہ خود اپنے لئے کوئی بڑا ہوٹل بنالے۔ نقدی نقدی کھا کر کہیں گے دنیا ویسے بھی یوں ہی رہ جاتی ہے، فانی ہے۔ اب وقت ہے یوں کچھ عیش کر۔
مجھے سڑک پر اعتراض نہیں البتہ سڑک کے بعد جو ہوگا اس کو دیکھنا ہے۔ یہ دیکھنا ہے کہ آیا اس بے ہنگم سیاحت کے ہمارے مستقبل پہ کیا اثرات ہوسکتے ہیں! اور ان اثرات کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے۔
برباد ہوتی ہے وہ قوم جس کو اپنے وسائل جیسے زمین، پانی، زبان، ثقافت اور جنگلات کا پائدار استعمال نہیں آتا ہو!

بشکریہ زبیر توروالی

23/03/2022

یہ وطن تمھارا ہے
23مارچ یوم پاکستان

07/03/2022

کالام

06/03/2022

اوشو فارسٹ / تازہ برفباری

06/03/2022
28/01/2022
09/11/2021

سول ہسپتال کالام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ ایمرجنسی میں ڈیوٹی ڈاکٹر موجود نہین ہوتا، ٹیکنیشنز آنے والے مریضوں کو منگورہ جانے کا کہہ رہے ہیں۔ صحت کی تبدیلی کا جنازہ

05/11/2021

نصراللہ جھیل سے لیکر ڈونچار گل تک کی مناظر،

یہ اوشو فارسٹ ایریا بنڑ کلے کالام میں تعمیر  والی سوات دور کا فارسٹ ریسٹ ہاوس ہے اس سے آپ والی سوات کے دور میں سوات کی ت...
04/11/2021

یہ اوشو فارسٹ ایریا بنڑ کلے کالام میں تعمیر والی سوات دور کا فارسٹ ریسٹ ہاوس ہے اس سے آپ والی سوات کے دور میں سوات کی ترقی یافتہ ہونے کا اندازہ لگا سکتے ہیں ۔۔پوری سوات میں اس طرح کےکئی فارسٹ ریسٹ ہاوس انہوں نے تعمیر کروائے تھے جو اب خستہ حال بلکہ بری حالت میں ہیں ۔۔محمکہ فارسٹ / ٹورازم ڈیپارٹمنٹ زمہ داران سے التجا ہے ان بلڈنگز کے لیے تھوڑی بہت فنڈ رکھ کر ان کو ری کنسٹرکشن کریں تاکہ یہ ضائع ہونے یا گرنے سے بچ جائیں ۔شکریہ
۔
فوٹو بشکریہ محمد نبی سواتی

31/10/2021

موسم خزاں میں وادی کالام کی دلکشی کی ایک جھلک

کالام کے قریب خسته حال پل کی وجہ سے ٹرک الٹنے کا منظر، بحرین ٹو کالام مین شاہراہ پر پلوں کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے آئے ...
10/10/2021

کالام کے قریب خسته حال پل کی وجہ سے ٹرک الٹنے کا منظر،
بحرین ٹو کالام مین شاہراہ پر پلوں کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز اس طرح کے حادثات کا سامنا ہوتا رہتا ہے۔

29/09/2021

کالام
دل کی بیماریوں کے حوالے معروف معالج قلب ڈاکٹر ارشد علی کا اپنی مادری زبان گاوری میں عوام کو پیغام

20/09/2021

کالام
جالبنڑ ایریا میں سیلابی ریلے کا خوفناک منظر

Address

Kalam
Swat
19011

Telephone

+923459519614

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kalam Times posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kalam Times:

Videos

Share

Nearby travel agencies



You may also like